خلاء نوردوں کی زندگی، حیرت انگیز حقائق انجینئر محمد فرقان سنبھلی

 

  خلاء نوردوں کی زندگی، حیرت انگیز حقائق

انجینئر محمد فرقان سنبھلی

 
The lives of astronauts - astonshing facts


            یہ سوال دماغ میں ضرور الجھن پیدا کر سکتا ہے کہ خلاء نورد اپنی پرواز کے دوران کیسا محسوس کرتے ہیں ؟ خلاء نوردوں کی زندگی زمین کی زندگی سے بالکل الگ ہے۔ پرواز سے پہلے ان کو جسمانی اور ذہنی طور پر تیار کیا جاتا ہے۔ ان پر کئی طرح کے تجربے بھی کئے جاتے ہیں۔

            زمین کے مرکز اور زمین سے خلاء میں نامعلوم فاصلے پر جانے سے چیزوں کا وزن صفر ہو جاتا ہے۔ اور وہ چیز تیرنے جیسی حالت میں محسوس ہوتی ہے۔ اسی طرح جب خلاء نورد خلاء میں پرواز پر ہوتے ہیں تو ان کا وزن صفر ہو جاتا ہے۔ اور اس طرح وہ تیرنے جیسی حالت میں پہنچ جاتے ہیں۔ کبھی وہ خلائی طیارے کے فرش یا دیواروں سے ٹکرا جاتے ہیں تو کبھی چھت سے۔ اس طرح وہ خلاء میں جا کر بڑی مصیبتوں سے لڑنا شروع کر دیتے ہیں۔

            خلاء نورد پانی کو گلاس سے نہیں پی سکتے۔ کیونکہ پانی بھی اپنے وزن کو کھو چکا ہوتا ہے۔ پانی پینے کے لئے ایک خاص ترکیب استعمال کرنی پڑتی ہے۔ ایک سلینڈر میں پانی بھر کر اسے نلیوں کے ذریعہ منھ تک پہنچایا جاتا ہے۔ نلی میں لگے پمپ  (Pump)اور ٹونٹی کے ذریعہ یہ کام کیا جاتا ہے۔ اس پانی کو زیادہ دن تک استعمال کرنے کے لئے بھی خاص ترکیب سے پانی کی حفاظت کی جاتی ہے۔

            خلاء میں گھومنے کے لئے خاص طرح کا سوٹ (Suit)پہننا بھی ضروری ہوتا ہے۔ خلاء میں کسی سمت آگے بڑھنے کے لئے پسٹل نما مشین کو الٹی سمت میں داغا جاتا ہے۔ خلاء نورد خود کو رسی سے باندھ کر طیارے سے جڑے رہتے ہیں۔

            خلاء نوردوں کو کھانے کی پریشانی سے بچانے کے لئے بھی کئی ترکیبوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کھانے کو ٹیوبوں میں پیسٹ (Pest)کی طرح بھر لیا جاتا ہے۔ اور جب ضرورت ہوتی ہے ٹیوب کا منھ اپنے منھ میں لے کر ٹیوب کے سرے کو دبایا جاتا ہے۔ جس سے کھانا منھ میں پہنچ جاتا ہے۔ الگ الگ کئی طرح کے کھانے ٹیوب میں بھر کر لے جائے جاتے ہیں تاکہ مزہ کی یکسانیت سے بوریت نہ ہو۔

            خلاء میں رات دن اور موسم کا کوئی پتہ نہیں چلتا ہے۔ چونکہ خلاء میں روشنی کا پرکیرن نہیں ہوتا ہے۔ اس لئے سورج چمکنے کے باوجود وہاں گھنا اندھیرا نظر آتا ہے۔ خلاء نوردوں کو گرمی اور سردی سے بچاؤ کے لئے خلائی طیارے کا درجہ حرارت کنٹرول کرنا پڑتا ہے۔

            خلاء نوردوں کو موشن سکنیس (Motion Sickness)نیند، دل اور ہڈی وغیرہ کے امراض کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسطرح یہ اندازہ مشکل نہیں کہ خلائی سفر جتنا پر کشش اور خوبصورت نظر آتا ہے حقیقت میں اتنا ہی خطرناک اور دشوار بھی ہے۔

 

Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی